نوجوان نے کرپٹو کرنسی میں سرمایہ کاری کا لالچ دے کر لوگوں سے اربوں روپے ہتھیا لیے، پھر اس رقم کو کن کاموں پر خرچ کرتا رہا؟

ایک 24 سالہ نوجوان پر پرائیویٹ جیٹ طیاروں، سپر کاروں اور لگژری چھٹیوں پر کروڑوں خرچ کرنے کا الزام ہے ۔ یہ نوجوان کرپٹو کرنسی سکینڈل میں مبینہ طور پر اغوا اور تشدد کا نشانہ  بھی بنا۔ عدالتی دستاویزات کے مطابق  کرپٹو کنگ ایڈم پلیٹرسکی نے کلائنٹس کی طرف سے دیے گئے 13 ملین پاؤنڈ (ساڑھے چار ارب روپے سے زیادہ)  میں سے صرف 2 فیصد  کی سرمایہ کاری کی اور باقی رقم اپنے شاہانہ طرز زندگی پر خرچ کی۔

ڈیلی سٹار کے مطابق اب وہ کینیڈین حکام کی جانب سے گمشدہ رقم کا پتہ لگانے کی کوششوں کے بعد دیوالیہ پن کی کارروائی سے گزر رہا ہے ۔ یہ رقم  کرپٹو کرنسی اور غیر ملکی زرمبادلہ میں سرمایہ کاری کرنے کے خواہاں صارفین نے اس  کے کاروبار اے پی  پرائیویٹ ایکویٹی کے حوالے کی تھی۔ حکام نے ستمبر میں پلیٹرسکی سے دو میک لارنز ، دو بی ایم ڈبلیوز اور ایک لیمبوروگینی کو ضبط کیا تھا۔

تین ماہ بعد پلیٹرسکی کے والد نے عدالت کو بتایا کہ ان کے بیٹے کو اغوا کر کے تشدد کا نشانہ بنایا گیا، انہوں نے بنیادی طور پر اسے تقریباً تین دن تک قید میں رکھا، اسے جنوبی اونٹاریو کے مختلف علاقوں میں گھمایا گیا ، اسے مارا پیٹا اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا، اسے صرف مخصوص لوگوں کو مخصوص فون کال کرنے کی اجازت دی گئی ۔ میں ان لوگوں میں سے نہیں تھا جن سے رابطہ کرنے  کی اسے اجازت دی گئی تھی۔ والد کے مطابق ان کے بیٹے کو اپنے مالک مکان کو فون کرنے کی اجازت دی گئی جس میں تین ملین ڈالر تاوان کی ادائیگی کیلئے کہا گیا۔ مالک مکان نے عدالت کو بتایا کہ اسے کال موصول ہوئی تھی لیکن اس نے اسی وقت کہہ دیا تھا کہ وہ یہ رقم نہیں دے سکتا۔ بعد ازاں اغوا کاروں نے اس یقین دہانی پر ملزم کو چھوڑ دیا کہ وہ جلد ہی رقم کا بندو بست کرے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں