کراچی کی احتساب عدالت میں ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما مصطفی کمال اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے مابین بھی ملاقات ہوئی اور دلچسپ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔مصطفی کمال نے کہا آپ سے مل کر خوشی ہوئی میں آپ کو بہت دیکھتا ہوں۔اس موقع پر صحافی نے شاہد خاقان عباسی سے مکالمے میں کہا کہ آپ کو وزیراعظم بننے کی دعا دے رہے ہیں جس پر مصطفیٰ کمال نے کہا شاید خاقان عباسی وزیراعظم بننے کے مستحق ہیں۔شاہد خاقان عباسی نے کہا یہ لوگ وزیراعظم کا عہدہ لے کر پھریں گے کوئی آئے گا نہیں۔احتساب عدالت میں شاہد خاقان کو دیکھ کر مصطفی کمال نے کہا آپ کو دیکھ کر تھوڑی امید ہوتی ہے ۔شاہد خاقان عباسی نے سوال پوچھا آپ پر کون سا کیس ہے؟. جس پر مصطفی کمال نے جواب دیا میرے اوپر ایسا کیس ہے جیسے بندہ قتل کر دیا اور وہ سامنے گھوم رہا ہو۔
سابق وزیر اعظم نے کہا سارے کیس ایسے ہی ہیں میں توحیران ہوگیا،آج سابق آئی جی سندھ اور چیف سیکرٹری بھی ملے۔جن لوگوں نے کام کیا ہے وہ دربدر گھوم رہے ہیں اور جو کھلم کھلا کرپٹ ہیں وہ یہاں نظر نہیں آتے۔قبل ازیں شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ 35 سال سے ن لیگ کے ساتھ ہوں یہاں سے گھر ہی جاؤں گا،31 سال بغیر عہدے کے پارٹی میں کام کیا ہے۔ پارٹی سے کوئی اختلافات نہیں،پارٹی جو ذمہ داری سونپے گی اسے بخوبی نبھاؤں گا۔ملکی حالات کے سب ذمہ دا ہیں،موجودہ ملکی حالات حکومت وقت کے پیدا کر دہ نہیں،ن لیگ کے بعد سیدھا گھر جاؤں گا،جو نئی لیڈر شپ آئے اسے کام کرنے کا موقع دینا چاہیے۔نیب کو ختم کیا جائے ورنہ حکومت نہیں چلے گی،ملکی سیاست پر قبضہ کرنے کیلئے نیب کو بنایا گیا،نیب معاملات پر اثر انداز ہوتا ہے۔