سابق پاکستانی کرکٹر عمران نذیر نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے 3 دن جیل میں گزارے۔عمران نذیر نے ایک پوڈکاسٹ میں ایئرپورٹ پر بیگ سے پستول نکلنے کا واقعہ بیان کیا۔
عمران نذیر نے کہا کہ میرا دل صاف ہے، یہ واقعہ سب کو پتا ہے، تحقیقات کے بعد کچھ بھی نہیں نکلا۔انہوں نے کہا کہ ان دنوں میں مریدکے میں رہتا تھا اور اتنا زیادہ سفر نہیں کیا تھا، میرانام جنوبی افریقا کے خلاف انڈر 19 ٹیم کے لیے آیا، ہم لوگ کراچی آرہے تھے۔عمران نذیر نے کہا کہ ایئرپورٹ پر مشین سے گزرنے پر مجھ سے پوچھا گیا کہ یہ بیگ کس کا ہے جس پر میں نے کہا کہ یہ میرا ہے۔سابق کرکٹر نے بتایا کہ ایئرپورٹ پر مجھ سے 3 مرتبہ پوچھا گیا کہ بیگ کس کا ہے جس پر میں نے کہا کہ میرا ہے، پھر مجھے الگ کردیا گیا، بیگ کے اندر اوپر ہی پستول اور گولیاں پڑی ہوئی تھیں۔
عمران نذیر نے کہا کہ شروع میں مجھے لگا کہ یہ کھلونے ہیں لیکن وہ سب اصلی تھا، میرے پیروں کے نیچے سے زمین نکل گئی تھی۔انہوں نے کہا کہ اس واقعے کے بعد مجھے ہتھکڑی لگی اور 3 دن جیل میں رہا پھر پی سی بی بھی اس معاملے میں آگیا، جیل میں مجھے طریقے سے رکھا گیا تھا۔عمران نذیر نے کہا کہ جب آپ کی نیت اچھی ہوتی ہے تو پھر آپ کے ساتھ کبھی برا نہیں ہوسکتا، جیل میں وہ 3 دن 30 سال کی طرح لگے۔انہوں نے کہا کہ جیل سے واپسی پر کوچز نے سکھایا کہ اس واقعے کو ڈراؤنا خواب سمجھ کر بھول جاؤ اور کرکٹ پر توجہ دو۔