امریکہ کو مطلوب پاکستانی شہری آصف حفیظ دراصل کون ہے؟

 امریکی حکومت برطانیہ میں گرفتار پاکستانی کاروباری شخص محمد آصف حفیظ کی حوالگی اور امریکہ منتقلی کے لیے سخت جدوجہد کر رہی ہے۔ڈیلی پاکستان گلوبل کے مطابق آصف حفیظ کا تعلق لاہور سے ہے، اسے 2017ءمیں امریکی محکمہ انصاف کی درخواست پر لندن میں گرفتار کیا گیا تھا ۔ تب سے اسے برطانیہ کی ہائی سکیورٹی جیل بیلمارش میں قید رکھا جا رہا ہے۔

آصف حفیظ پر یونان اور امریکہ سمیت متعدد ممالک میں منشیات سمگل کرنے کا الزام ہے۔ اس پر الزام عائد کیا جاتا ہے کہ وہ پاکستان سے 650ٹن ہیروئن یونان سمگل کرنے والے گینگ کا حصہ تھا۔وہ منشیات سمگلنگ کے مقدمے میں نیویارک کی ایک عدالت میں بھی مطلوب ہے۔ ان پر جنوبی افریقہ کے آکاشا برادرز اور بالی ووڈ اداکارہ ممتا کلکرنی کے شوہر وکی گوسوامی سمیت متعدد بین الاقوامی منشیات سمگلروں کے ساتھ روابط کا بھی الزام ہے۔ان تمام لوگوں کو بھی امریکہ گرفتار کروا چکا ہے۔

آصف حفیظ کا کیس پاکستان، امریکہ، برطانیہ، یونان، مشرق وسطیٰ اور افریقہ تک پھیلا ہوا ہے۔ 2014ءمیں کینیا کے اینٹی نارکوٹکس یونٹ نے آکاشا برادرز، وجے گوسوامی اور غلام حسین کو گرفتار کیا تھا اور ان کی نشاندہی پر آصف حفیظ کو حراست میں لیا گیا۔ 

آصف حفیظ کمرشل پائلٹ بھی رہ چکا ہے۔ وہ پولو کے مقابلوں میں برطانوی پرنس چارلس اور شاہی خاندان کے دیگر افراد کے ساتھ بھی ملتا رہا ہے۔ وہ برطانوی رائل چیریٹی اور پاکستان کے شوکت خانم ہسپتال کے لیے کثیر رقم بھی چندے میں دیتا رہا ہے۔ امریکی حکومت کسی بھی طور آصف حفیظ کو اپنے ملک لیجا کر وہاں اس کے خلاف مقدمہ چلانا چاہتی ہے۔ امریکی عدالت میں آصف حفیظ پر ہیرون، میتھم میٹامائن اور دیگر منشیات سمگل کرنے کے جو الزامات ہیں، ان کی زیادہ سے زیادہ سزا عمر قید ہے۔ 

اپنا تبصرہ بھیجیں