سٹیٹ بینک نے سینکڑوں درآمدی اشیاء پر عائد کیش مارجن کی شرط واپس لے لی۔
مرکزی بینک کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق 31 مارچ سے سینکڑوں درآمدی اشیاء پر 100 فیصد کیش مارجن جمع نہیں کرانا پڑے گا۔
معاشی ماہرین کے مطابق کیش مارجن کی شرط ہٹانے سے درآمدات اور ڈالرکی طلب بڑھے گی جبکہ پاکستان کے پاس صرف ایک ماہ کی درآمدات کے برابر زرمبادلہ ہے۔
دوسری جانب ملکی زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر کی مالیت 10 ارب ڈالر سے تجاوز کرگئی ہے۔
سٹیٹ بینک کےمطابق گزشتہ ہفتے کے دوران 50 کروڑ ڈالر کے کمرشل قرضوں کی رقم موصول ہونے سے سرکاری ذخائر میں اضافہ ہوا ہے۔
زرمبادلہ کے ذخائرگزشتہ ہفتہ 28 کروڑ ڈالر اضافے سے 4 ارب 59 کروڑ 87 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئے ہیں جبکہ اسوقت کمرشل بینکوں کے پاس 5 ارب 54 کروڑ 5 لاکھ ڈالر کے ذخائر موجود ہیں۔