روزے رکھنے سے انسان کی ذہنی اور جسمانی صحت پر کون کونسے حیران کن اثرات مرتب ہوتے ہیں؟

رمضان المبارک رحمتوں اور برکتوں کا مہینہ ہے، جو نہ صرف روحانی اعتبار سے خصوصی اہمیت کا حامل ہے بلکہ ماہرین کے مطابق روزے رکھنے سے انسان کی جسمانی و ذہنی صحت پر بھی حیران کن مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ نیوز ویب سائٹ’پروپاکستانی‘ کے مطابق جنرل کیڈر ڈاکٹرز ایسوسی ایشن پنجاب کے صدر ڈاکٹر مسعود شیخ نے کہا ہے کہ ماہ صیام میں روزے رکھنے سے دماغ کے خلیوں کی نشوونما ہوتی ہے اور نئے خلیے پیدا ہوتے ہیں۔

ڈاکٹر مسعود شیخ نے ایک ہسپتال ورکشاپ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کی لگ بھگ 25فیصد آبادی مسلم ہے، جو 200سے زائد ممالک میں رہتی ہے۔ 61.7فیصد مسلمان ایشیاءپیسیفک ریجن میں رہتے ہیں اور یہی وہ خطہ ہے جہاں موٹاپا اور ذیابیطس کی شرح بہت زیادہ ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ روزے رکھنے سے موٹاپا کم ہوتا ہے، دل کی بیماریاں لاحق ہونے اور سٹروک آنے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ معدے کا حجم کم ہوتا ہے اور جسم سے فاسد مادے خارج ہوتے ہیں۔ روزہ رکھنے سے دماغی خلیوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوتا ہے جس سے انسان کی ذہنی استعداد کار بڑھ جاتی ہے۔ 

ڈاکٹر مسعود نے کہا کہ رمضان المبارک کے دوران کم کھانا کھانے کے باوجود جسم زیادہ توانا محسوس ہوتا ہے اور یہ پراسیس رمضان المبارک ختم ہو جانے کے بعد بھی جاری رہتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ روزہ افطار کرتے وقت تین کھجوریں کھانے سے بھی بے شمار فوائد حاصل ہوتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں