چیئرمین پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) عمران خان اور اسد عمر کی ٹیلیفونک گفتگو کا مخصوص حصہ سامنے آگیا ہے ۔
سامنے آنیوالے آڈیو کے حوالے سے معلوم ہوا ہے کہ عمران خان نے جوڈیشل کمپلیکس کے دروازے سے اسد عمر کو فون کیا اور کہا کہ 15 منٹ سے باہر کھڑا ہوں،پی ٹی آئی نے دونوں رہنماوں کی گفتگو جاری کی، جس میں عمران خان کہہ رہے ہیں کہ انہیں ٹول پلازہ سے جوڈیشل کمپلیکس پہنچنے میں 5 گھنٹے لگ گئے۔
انہوں نے کہا کہ جگہ جگہ ناکے لگے ہیں، آنسو گیس کے شیل چلائے گئے اور کنٹینرز کھڑے کردیے گئے، دراصل یہ نہیں چاہتے تھے کہ میں عدالت نہ پہنچوں۔عمران خان کی گفتگو سامنے آنے کے بعد پی ٹی آئی چیئرمین کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی، اس کے بعد عمران خان کی طرف سے عدالت سے گاڑی میں حاضری کی درخواست دائر کی گئی، جو جج نے منظور کرلی۔
ن لیگی چیف آرگنائزر مریم نواز نے اس صورتحال پر طنزیہ انداز میں تبصرہ کیا، انہوں نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ ’میرے پاس آکر میری حاضری لگوائیں‘۔تاہم عمران خان گاڑی میں حاضری پر دستخط کرنے کے بعد کمرہ عدالت میں پیش ہوئے بغیر ہی روانہ ہوگئے۔