چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کا کہنا ہے کہ ہم نے سپریم کورٹ میں گیارہ فروری کی تاریخ دی مگر پھر 8 تاریخ کو انتخابات کے انعقاد کی تاریخ کا فیصلہ ہوا۔ تمام جماعتوں کو لیول پلیئنگ فیلڈ فراہم کرنے کی ذمہ داری شیڈول جاری ہونے کے بعد آئے گی۔
صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے ’اتوار کو الیکشن کیوں نہیں‘ سوال کے جواب میں انہوں نے مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ چلیں اس بہانے اسکول کے بچوں کو ایک اور چھٹی مل جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ صدر مملکت سے ملنے سے انکار نہیں کیا نہ ملنے کا فیصلہ الیکشن کمیشن نے کیا، ہم نے عدالت کے حکم پر سب کچھ کیا، الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ میں 11 فروری کی تاریخ دی تھی اور صدر کو بھی اسی تاریخ کا خط لکھا تھا۔