خلیجی ممالک میں پاکستانی کن حالات میں کام کر رہے ہیں؟ ایسی رپورٹ سامنے آگئی کہ دل دہل جائیں 

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) خلیجی ممالک میں کام کرنے والے پاکستانی ورکرز انتہائی ناگفتہ بہ اور کسمپرسی کی حالت میں کام کر رہے ہیں۔ انگریزی اخبار ڈیلی ڈان کے مطابق سول سوسائٹی آرگنائزیشنز اِن ساؤتھ اینڈ ساؤتھ ایسٹ ایشیاء کے اشتراک سے تیار کی گئی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ خلیجی ممالک میں کم تنخواہوں پر کام کرنے والے ورکرز اپنے ملازمت دہندگان کے رحم و کرم پر ہوتے ہیں۔ 

’دی کاسٹ آف لیونگ: مائیگرنٹ ورکرز ایکسیس ٹو ہیلتھ ان دی گلف‘ کے نام سے گزشتہ روز اسلام آباد میں جاری کی گئی اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستانی ورکرز خلیجی ممالک میں غیرانسانی ماحول میں کام کرتے ہیں اور انہیں اپنے ملک کے سفارتخانوں سے معاونت بھی نہ ہونے کے برابر ملتی ہے۔

رپورٹ کی تعارفی تقریب میں بیرون ممالک کام کرنے والے ورکرز، حکومتی نمائندوں اور مختلف تنظیموں کے عہدیداروں سمیت دیگر لوگوں نے شرکت کی۔ پارلیمنٹیرینز کمیشن فار ہیومن رائٹس سے وابستہ چوہدری شفیق کا کہنا تھا کہ بیرون ممالک کام کرنے والے ورکرز کا استحصال ان کا انفرادی مسئلہ نہیں ہے۔ اس سے ان کے خاندان شدید متاثر ہوتے ہیں۔ یہی نہیں بلکہ ان کی کسمپرسی پوری کمیونٹی اور ملک کی معیشت پر بھی اثرانداز ہوتی ہے۔ 

اپنا تبصرہ بھیجیں