“مجھے گرفتار کرکے وہی کرنا تھا جو اعظم سواتی اور شہباز گل کے ساتھ کیا” عمران خان

 پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ انہیں پتا تھا کہ ان کے ساتھ گرفتاری کے بعد وہی ہونا تھا جو اعظم سواتی اور شہباز گل کے ساتھ کیا گیا ، ان کے گھر پر ایسا حملہ ہوا جیسے وہ  دنیا کے  سب سے بڑے دہشت گرد ہوں، انہیں جیل میں ڈالنے کی کوشش لندن پلان کا حصہ ہے، ان پر 85 کیسز ہوچکے ہیں اور عنقریب سنچری ہوجائے گی ، وہ چیلنج کرتے ہیں کہ اگر ان پر ایک بھی کیس ثابت ہوجائے تو وہ سیاست چھوڑ دیں گے۔

کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ملک کی سب بڑی پارٹی کے سربرارہ کو فوج پکڑنے آ جاتی ہے۔  جب میں نے کہہ دیا کہ میں 18 کو آ رہا ہوں،  یہ بدنیت تھے،  یہ مجھے جیل لے جانا چاہتے ہیں۔ جو لندن میں بیٹھا ہوا ہے وہ کہتا ہے اس کوجیل میں ڈالو میں تب آؤں گا۔ عدالت نے بھی ان سے پوچھا تین دن میرے  ساتھ کیا کرنا تھا۔ ’مجھے پتا تھا جو کرنا تھام  جو اعظم سواتی اور شہباز گِل کے ساتھ کیا۔ ‘

انہوں نے کہا کہ ان کے گھر  پر ایسا حملہ ہوا جیسے وہ  دنیا کے  سب سے بڑے  دہشت گرد ہوں۔ یہ ڈرے ہوئے ہیں کہ کہیں الیکشن نہ ہو جائے عمران خان اقتدار میں نہ آجائے، مجھ پر اب 85 کیسز ہو گئے ہیں، عنقریب سنچری ہو جائے گی، میں نے کبھی اس ملک کا قانون نہیں توڑا۔ ایک کیس ثابت کریں میں سیاست چھوڑ دوں گا۔

عمران خان نے پارٹی ٹکٹوں کی تقسیم کے حوالے سے حکمت عملی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس بار وہ خود ٹکٹ دیں گے،  اس سے پہلے ٹکٹ کوئی اور دیتا تھا ، 2018 میں غلط ٹکٹ دیے گئے اور  پیسے بھی لیے گئے،  جن کو ٹکٹ نہ ملے وہ ناراض نہ ہوں اور  ملک کے نازک دور میں ملک کو نقصان نہ پہنچائیں۔  پارٹی کا حصہ رہنا ہے، یہ گارنٹی دیتا ہوں کہ پارٹی آپ کو نہیں بھولے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں