فیس بک کے پیرنٹ میٹا پلیٹ فارمز نے منگل کے روز کہا کہ وہ 10 ہزار ملازمتوں میں کٹوتی کرے گی۔ میٹا پہلی بڑی ٹیک کمپنی ہے جس نے بڑے پیمانے پر چھانٹیوں کے دوسرے دور کا اعلان کیا ہے کیونکہ یہ صنعت گہری معاشی بدحالی کا سامنا کر رہی ہے۔ اس خبر کے بعد میٹا کے شیئرز میں چھ فیصد اضافہ ہوا۔ بڑے پیمانے پر متوقع ملازمتوں میں کٹوتی ایک وسیع تنظیم نو کا حصہ ہے ۔
خبر ایجنسی روئٹرز کے مطابق میٹا کے چیف ایگزیکٹو مارک زکربرگ نے عملے کے نام ایک پیغام میں کہا کہ میرے خیال میں ہمیں اس امکان کے لیے خود کو تیار کرنا چاہیے کہ یہ نئی اقتصادی حقیقت کئی سالوں تک جاری رہے گی۔
زکربرگ نے 2023 کو ‘کارکردگی کے سال’ میں تبدیل کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ تازہ ترین اقدام کے ساتھ میٹا کو توقع ہے کہ 2023 میں اخراجات 86 سے 92 ارب ڈالر کے درمیان ہوں گے، جو کہ اس سے قبل 89 سے 95 ارب ڈالر کی پیشین گوئی سے کم ہیں۔
میٹا کی طرف سے گزشتہ برس نومبر میں 11 ہزار ملازمین کو نوکری سے نکالا گیا تھا جو کہ اس کی 18 سالہ تاریخ کی سب سے بڑے پیمانے پر کی گئی برطرفیاں تھیں۔ سنہ 2022 کے آخر میں اس کے ملازمین کی تعداد 86 ہزار 482 تھی جو ایک سال پہلے کے مقابلے میں 20 فیصد زیادہ تھی۔