وزیراعظم میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ 2018 کے الیکشن سے قبل مجھے وزیراعظم بنانے کی پیشکش کی گئی، اگر میں انکار نہ کرتا تو عمران خان کبھی وزیراعظم نہیں بنتا۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا 2018 کے انتخابات سے قبل جنرل باجوہ سے میٹنگ ہوئی تھی، فیض حمید بھی میٹنگ میں موجود تھے۔
میاں شہباز شریف نے کہا عمران خان نے اپنی حکومت میں ہمیں دیوار سے لگانے کی کوشش کی، تحریک انصاف کی حکومت میں اپوزیشن ارکان کو جیلوں میں بھیجا گیا، کیا عمران حکومت میں رانا ثنا اللہ اور دیگر کارکنان کو جیل نہیں بھیجا گیا؟ آصف زرداری کی بہن کو چاند رات کو گرفتار کیا گیا تھا۔انہوں نے کہا عمران خان جو محنت اپوزیشن کے خلاف کرتا تھا وہ ملک کیلئے کرتا تو بہت ترقی ہوتی، عمران خان نے دوست ملک سے ملنے والی گھڑی بیچ دی، توشہ خانہ میں جعلی رسیدیں جمع کرائیں۔
وزیراعظم میاں شہبازشریف نے ایک سوال کے جواب میں کہا آپ قیمت ادا کریں تو قانونی طور پر تحفہ اپنے پاس رکھ سکتے ہیں، نوازشریف چند دنوں یا چند ہفتوں میں وطن واپس آسکتے ہیں۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا مجھے پتہ تھا ملک تقریبا دیوالیہ ہو چکا، عمران خان نے آئی ایم ایف سے جو معاہدہ کیا وہ پیچھے ہٹ گیا تھا۔وزیراعظم میاں شہباز شریف نے گفتگو کرتے ہوئے کہا عمران خان آج تک گرفتاری سے بچنے کی بھرپور کوشش کر رہا ہے، کبھی بیماری اور کبھی بزرگی کا بہانہ کر رہا ہے۔