آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ معاہدے سے ایک ماہ بعد 1 اعشاریہ 1 ارب ڈالر قسط کی منظوری دے گا،رواں سال مہنگائی 25 فیصد سے زیادہ رہنے کا تخمینہ طے ہوا ہے،وزرات خزانہ حکام
اسلام آباد ( 17 فروری 2023ء) آئی ایم ایف کے ساتھ ایم ای ایف پی مسودہ حتمی مراخل میں داخل اور بنیادی معاشی اہداف پر اتفاق رائے بھی ہو گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزارت خزانہ کے حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ جلد ہو جائے گا،آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ معاہدے سے ایک ماہ بعد 1 اعشاریہ 1 ارب ڈالر قسط کی منظوری دے گا،30 جون تک زرمبادلہ ذخائر 2 ماہ کی درآمدات کے مساوی لانے پر اتفاق ہوا۔حکام کے مطابق دوست ممالک،عالمی اداروں اور کمرشل قرض کے ذریعے 10 ارب ڈالر تک کا انتظام کیا جائے گا۔ ذرائع کے حوالے سے مزید بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال معاشی شرح نمو 2 فیصد اور مہنگائی کی شرح 29 فیصد سے زیادہ رہنے کا تخمینہ طے ہوا،جون 2023 تک 2 اعشاریہ 6 ارب ڈالر ملنے کے بعد آئی ایم ایف کا قرض پروگرام ختم ہو جائے گا۔
پاکستان نے آئی ایم ایف کو وزیراعظم کی سطح پر اصلاحات پرعملدرآمد کی گارنٹی دے دی ہے۔یاد رہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے ورچوئل مذاکرات ملتوی کر دیے گئے،جائزہ مذاکرات آئی ایم ایف کی درخواست پر ملتوی کیے گئے۔آئی ایم ایف نے ایم ای ایف پی کا جائزہ لینے کے لیے وقت مانگا،آئی ایم ایف پیشگی شرائط پر عمل درآمد کا جائزہ لینے کے بعد مذاکرات شروع کرے گا۔پاکستانی حکام پر امید ہیں کہ اگلے ہفتے آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ ہو جائے گا۔وزیر خزانہ اسحاق ڈار کہہ چکے ہیں کہ آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کے لیے معاہدہ آئندہ ہفتے ہی ہو سکے گا جبکہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے قومی اسمبلی اور سینیٹ میں ضمنی مالیاتی بل 2023 پیش کیا جس کے تحت لگژری اشیا پر جی ایس ٹی 17 سے بڑھا کر 25 فیصد تک کرنے کی تجویز پیش کی گئی،سینیٹ میں پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے ضمنی مالیاتی بل کی شدید مخالفت کی گئی اور بل کی کاپیاں پھاڑ کر پھینک دی تھیں۔