مسلم لیگ ن کی رہنماء مریم نواز کے الزامات پر سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید کا ردعمل بھی آگیا۔
سینئر صحافی کامران خان نے اپنے ایک پیغام میں بتایا کہ ” خفیہ ایجنسی کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل(ر) فیض حمید نے مریم نواز کی جانب سے ان پر لگے الزامات کے جواب میں مجھے میسج بھیجا ہے اورواضح کیا کہ سنہ دوہزار سترہ، اٹھارہ میں صرف میجر جنرل تھا، کیا فوجی ڈسپلن میں تنہا میجر جنرل حکومت ختم کرسکتا تھا؟ فیض حمید کامزید کہنا تھاکہ فوج میں فیصلہ صرف چیف کا ہوتا ہے جبکہ تمام فیصلے عدالتوں نے کئے۔
یاد رہے کہ مریم نواز کا کہناتھاکہ فیض حمید نے2 سال (ن)لیگ کی حکومت گرانے میں کردار ادا کیا،فیض حمید نے 4 سال عمران حکومت کی حمایت کے ذریعے ملک تباہ کرنے میں کردار ادا کیا ،فیض حمید کا کورٹ مارشل کیا جانا چاہئے ،اسے نشان عبرت بنانا چاہئے تاکہ آئندہ پھر کسی کو جرأ ت نہ ہو ۔
لیگی رہنماءکا کہناتھاکہ آئینی کردار سے باہر نکل کر کچھ بھی کرنیوالے کو قیمت چکاناہوگی،غیر آئینی کردار ادا کرنیوالوں پر تنقید تو کرتی ہوں لیکن ادارے کو ہدف بنانے کے حق میں نہیں، اداروں کو بھی ایسے تمام افراد کو سزا دینی چاہئے جو اداروں کی بدنامی کا باعث بنے،اس عمل سے اداروں کی اپنی عزت اور تکریم بڑھے گی، اس سے ان کی نیک نامی ہو گی۔