ایران کے پانچ صوبوں میں سکولوں کی درجنوں طالبات کو زہر کے مشتبہ حملوں کی ایک نئی لہر میں ہفتے کے روز ہسپتال میں داخل کرایا گیا۔ تہران کے جنوب میں واقع مقدس شہر قم میں سکول کی طالبات میں گزشتہ تین مہینوں کے دوران سانس کی تکلیف کے سینکڑوں واقعات رپورٹ ہوئے ہیں، جن میں سے کچھ کو ہسپتال میں داخلے کی ضرورت پڑی۔
تسنیم اور مہر خبررساں ایجنسیوں نے مغربی صوبہ ہمدان کے ساتھ ساتھ ایران کے شمال مغرب میں زنجان اور مغربی آذربائیجان، جنوب میں فارس اور شمال میں صوبہ البرز میں بھی زہر کے تازہ ترین واقعات کی اطلاع دی ہے۔ رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ درجنوں طالبات کو علاج کے لیے مقامی ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے، تمام طلباء کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
جمعہ کے روز ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے کہا کہ انہوں نے انٹیلی جنس اور داخلہ کے وزراء کو زہر دینے کے واقعات کی پیروی کرنے کو کہا ہے۔ انہوں نے ان واقعات کو ‘لوگوں میں خوف اور مایوسی پیدا کرنے کی دشمن کی سازش’ قرار دیا ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنانی نے کہا کہ زہر دینے کے واقعے کی تحقیقات، خاندانوں کے خدشات کو دور کرنا اور قصورواروں کو جوابدہ ٹھہرانا حکومت کی فوری ترجیحات میں سے ایک ہے۔