سابق وزیر اعظم اور تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہنا ہے کہ ایسے لگتاہے آرمی چیف مجھے اپنا دشمن سمجھ رہے ہیں، اسٹیبلشمنٹ سے کوئی لڑائی نہیں، اب کوئی بات کرنے کو تیار نہیں تو میں کیا کروں؟جن لوگوں نے میری حفاظت کرنی ہے انہیں سے خطرہ ہے ۔
لاہور میں صحافیوں سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کاکہناتھا کہ ہوائی جہاز کے ذریعے اسلام آباد جانے کا پروگرام منسوخ کردیا ہے کیونکہ اطلاع ملی ہے کہ مجھے اسلام آباد ایئرپورٹ پر گرفتار کرکے بلوچستان منتقل کردیا جائے گا،میری اسٹیبلشمنٹ سے کوئی لڑائی نہیں، کوئی یہ سمجھتا ہےگھٹنے ٹیک دوں تو یہ نہیں ہوسکتا، اب کوئی بات کرنے کو تیار نہیں تو میں کیا کروں؟ ملک کی بہتری کے لیے آرمی چیف سے بات کرنے کو تیار ہوں۔
انہوں نے کہاکہ جنرل(ر) باجوہ نے میری کمر میں خنجر امارا،فوج کا مضبوط ہونا بہت ضروری ہے ، اسٹیبلشمنٹ سے کوئی لڑائی نہیں ہے لیکن کوئی خود ہم سے بات نہ کرنا چاہیے تو کیا کر سکتے ہیں۔
سابق وزیر اعظم نے کہاکہ سعودی حکومت سے کوئی اختلاف نہیں ہیں ،محمد بن سلمان اب بھی میرے رابطے میں ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ چیلنج کرتاہوں مجھ پراور اہلیہ پرایک کرپشن کا کیس ثابت کردیں۔ان کا کہنا تھاکہ پورا زورلگایا گیا پرویز الٰہی میرا ساتھ چھوڑدیں، اب ہم نے پرویزالٰہی کے ساتھ وفاداری دکھانی ہے، میں کسی کے ساتھ بے وفائی نہیں کر سکتا۔سابق وزیراعظم کا کہنا تھاکہ جان کے خطرے سے متعلق میری ریکارڈ شدہ ویڈیو موجود ہے، یہ ویڈیو بیرون ملک موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک ہی بارمیں عام انتخابات ہوجائیں توپیسےکی بچت ہوگی، ہم پی ڈی ایم کے امپائرز کے باوجود الیکشن جیتیں گے، اوورسیز پاکستانی پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں۔پی ٹی آئی چیئرمین نے قہقہہ لگاتے ہوئے کہا کہ مخصوص نشستوں پرخواتین بھی چاہتی ہیں وہ وزیراعلیٰ پنجاب بنیں، پنجاب کے وزیراعلیٰ کا فیصلہ ابھی کرلیا تو قتل عام ہوجائے گا۔
عمران خان کا کہنا تھاکہ آرمی چیف ہی میرے خلاف کوئی کرپشن کا کیس نکال لیں، ایسے لگتاہے آرمی چیف مجھے اپنا دشمن سمجھ رہے ہیں، ہماری اسٹیبلشمنٹ کو سمجھ نہیں ہے کہ سیاست کیا ہوتی ہے، جنرل ریٹائرڈ باجوہ نے میری کمر میں چاقومارا، انہوں نے روس کی مخالفت میں تقریرکی، اس تقریر پر جنرل ریٹائرڈ باجوہ کا کورٹ مارشل ہوناچاہیے۔انہوں نے کہا کہ سعودی ولی عہد و وزیراعظم محمد بن سلمان اب بھی میرے ساتھ رابطےمیں ہیں، فوج کامضبوط ہونا بہت ضروری ہے۔