‘ شادی سے پہلے یہ مجھ سے ڈھائی لاکھ درہم لے کر غائب ہوگیا’ لڑکی کا الزام، پھر عدالت نے ایسا فیصلہ سنا دیا کہ لڑکی کو لینے کے دینے پڑ گئے

متحدہ عرب امارات میں ایک نوجوان نے گرل فرینڈ کے ساتھ شادی سے بچنے کے لیے اپنی موت کا ڈرامہ رچا دیا۔ نیوز ویب سائٹ’پروپاکستانی‘ کے مطابق لڑکی کی طرف سے ابوظہبی فیملی اینڈ سول ایڈمنسٹریٹو کیسز کورٹ میں نوجوان کے خلاف مقدمہ درج کرایا گیا ہے۔

مقدمے میں لڑکی کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ لڑکے نے اس سے سوا 2لاکھ درہم کی رقم بھی ادھار لے رکھی تھی۔چنانچہ اس نے شادی اور رقم کی واپس ادائیگی سے بچنے کے لیے اپنی موت کا ڈرامہ رچایا۔ عدالتی کارروائی میں لڑکی نے بتایا کہ ”لڑکے نے مجھے کہا کہ وہ بہت مقروض ہے اور اسے رقم کی اشد ضرورت ہے۔ اس سے پہلے وہ مجھے پوری طرح اعتماد میں لے چکا تھا اور ہماری شادی کی تاریخ بھی طے ہو چکی تھی، چنانچہ میں نے اسے رقم دے دی۔ جونہی اسے رقم ملی، اس نے اپنا موبائل فون بند کر دیا۔“

لڑکی بتاتی ہے کہ اس نے لڑکے کے بھائی سے رابطہ کیا تو اس نے بتایا کہ لڑکے کی تو موت واقع ہو گئی ہے۔ یہ افسوسناک خبر سن کر لڑکی دل گرفتہ رہ گئی تاہم چند دن بعد اسے علم ہوا کہ یہ خبر جھوٹ تھی اور اس کا منگیتر بخیرعافیت تھا اور اس کی دی ہوئی رقم پر عیش کرتا پھر رہا تھا۔

رپورٹ کے مطابق لڑکی اپنے اس الزام کو ثابت کرنے کے لیے کوئی ثبوت مہیا نہ کر سکی۔ دوسری طرف لڑکے نے عدالت میں لڑکی کے تمام الزامات کی تردید کی اور کہا کہ اس نے لڑکی سے کوئی رقم نہیں لی۔ لڑکی اسے پھنسانے کے لیے جھوٹ بول رہی ہے۔ لڑکی کی طرف سے کوئی ثبوت نہ دینے پر عدالت نے مقدمہ خارج کر دیا اور لڑکی کو عدالتی کارروائی کے تمام اخراجات بھی ادا کرنے کا حکم دے دیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں